Md Nematullah

Add To collaction

ہمارا حال اکثر پوچھتے ہیں آپ غیروں سے ( شاعری)

غزل

عنایت آپ کی ہم کو بُرا یا پارسا کہیئے 
جناب عالی جو  کہنا   ہم  سے برملا کہیئے 

ہماری عزّت و توقیر باقی ہے اگر دل میں  
مچل کر مرحبا صد مرحبا صد  مرحبا کہیئے

بہت مجبور ہوں اغیار کی میں دسترس میں ہوں 
خیال آئے جو ذہن و دل میں آکر اے شہا کہیئے

ہمارا حال اکثر پوچھتے ہیں آپ غیروں سے 
برادر  آپ  اپنا  بھی  کبھی  اچھا برا کہیئے

اگر زردار نہ سمجھے کسی مفلس کی حاجت کو 
تو اس مغرور کو پھر آپ برجستہ گدا کہیئے

مرے خونِ جگر سے ہی لکھی جاتی ہیں یہ غزلیں
اگر عمدہ تخیّل ہے تو پھر عَش عَش ذرا کہیئے

بہت باریک فن ہے سچ میں فنِّ شاعری نعمتؔ
ملا ہے جو یہ سرمایہ اسے رب کی عطا کہیئے

محمد نعمت اللہ

   1
0 Comments